Categories
Breaking news

پرویز الہٰی کے بیان کے بعد مونس الہٰی عمران خان سے ملنے پہنچ گئے

فوٹو بشکریہ مونس الہٰی / ٹوئٹر
فوٹو بشکریہ مونس الہٰی / ٹوئٹر

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی نے کہا ہے کہ ہمارا اتحاد قائم و دائم ہے اور انشاءاللّٰہ رہے گا، ن لیگ اپنا ماتم جاری رکھے۔

جنرل باجوہ عمران خان اور پرویز الہٰی کے بھی محسن ہیں، چوہدری سالک

اپنے بیان میں چوہدری سالک حسین نے کہا کہ پرویز الہٰی اپنی اصلاح کرکے آئیں تو پی ڈی ایم کیلئے قابل قبول ہیں۔

مونس الہٰی کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات ہوئی۔

اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پی ٹی آئی چیئرمین کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے مونس الہٰی نے تحریر کیا کہ ’ابھی تھوڑی دیر پہلے عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی تحریر کیا کہ ’ہمارا اتحاد قائم و دائم ہے اور انشاءاللّٰہ رہے گا، ن لیگ اپنا ماتم جاری رکھے۔‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور مونس الہٰی میں پرویز الہٰی کے بیان سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

اسمبلیاں تحلیل کرنےکیلئے 6 دن کا وقفہ کیوں؟ فواد نے بتا دیا

فواد چوہدری نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے 6 دن کا وقفہ اس لیے لیا ہے کیوں کہ اس دوران ہمیں قومی اسمبلیوں کے استعفوں کیلئے کارروائی کرنی ہے۔

ذرائع کے مطابق مونس الہٰی نے پرویز الہٰی کے بیان کےحوالے سے اپنے مؤقف سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق مونس الہٰی کی عمران خان سے ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری بھی موجود تھے۔

عمران کا باجوہ کیخلاف بات کر نا مجھے بہت برا لگا: پرویز الہٰی

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ جب عمران خان صاحب جنرل باجوہ کےخلاف بات کر رہے تھے، تو مجھے بہت برا لگا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ جنرل باجوہ کے عمران خان پر بہت احسانات ہیں، احسان فراموشی نہیں کرنی چاہیے۔

پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹ ایڈجسمٹنٹ پر ابھی تو کام شروع ہوا ہے، پرویز الہٰی

زمان پارک سے واپسی پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شروع ہی سے عمران خان کے فیصلے سے مطمئن تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ ہمارے محسن ہیں، محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کے خلاف اب اگر بات کی گئی تو سب سے پہلے میں بولوں گا، میری پوری پارٹی بولے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان اور پی ٹی آئی کے مخالف نہیں بلکہ ساتھی ہیں لیکن اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔

پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ جنرل فیض نے بہت زیادتیاں کیں، اندر کرنے کی کوشش کی، وہ ہمارے خلاف تھے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان تو مونس الہٰی کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، اس کے باوجود ہم نے اُن کا ساتھ دیا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے یہ بھی کہا کہ جب عمران خان نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو تو ہم نے فوراً ہامی بھر لی۔

قومی خبریں سے مزید

Original Article

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *