
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کا لانگ مارچ رکوانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔
لانگ مارچ رکوانے کی درخواست چیئرمین سپریم کونسل برائے انجمن تاجران پاکستان نعیم میر کی طرف سے دائر کی گئی ہے، جس میں وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ عمران خان کو لانگ مارچ سے نہ روکا گیا تو ملک میں افراتفری کی صورتحال ہوسکتی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ آئین میں کسی کو تجارتی سرگرمیاں اور امن تباہ کرنے کا حق نہیں دیا گیا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی کو کھلی جگہوں پر قانون کے مطابق احتجاج کرنے کا حکم دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے جلسوں اور لانگ مارچ سے تجارت اور تاجر خطرے سے دوچار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کی وجہ سے ایک خاتون رپورٹر بھی جاں بحق ہوچکی ہے، عمران خان خود بھی بدقسمتی سے اسی لانگ مارچ میں زخمی ہوئے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی وجہ سے پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام سڑکیں بند کر دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موٹروے کے داخلی راستوں پر بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جی ٹی روڈ سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کر رہے ہیں، حکومت کو پی ٹی آئی کا لانگ مارچ روکنے کا بندوبست کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کہنے پر ملک بھر میں احتجاج جاری ہے، تاجروں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقنی بنانے کا بھی حکم دیا جائے۔
قومی خبریں سے مزید
-
بابر اعظم کو کپتان میں نے بنایا، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم اچھی نظر آرہی ہے فائنل جیتیں گے۔
-
آزادی مارچ سندھ کے عوام کیلئے بھی نجات دہندہ ثابت ہوگا، عمران خان
عمران خان سے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی اور حقیقی آزادی مارچ میں سندھ سے شرکا کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔
-
قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف ارکان میں اختلافات
پی ٹی آئی منحرف ارکان کی اکثریت نے قومی اسمبلی میں اپنا پارلیمانی لیڈر تبدیل کردیا۔
-
آغا سہیل پٹھان چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر
حکومت سندھ نے تقرری کے منتظر 19 گریڈ کے افسر آغا سہیل پٹھان کو چیرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ مقرر کردیا گیا ہے۔
-
یہ کیسا انوکھا لاڈلہ ہے کھیلنے کو پاکستان مانگتا ہے؟ جاوید لطیف
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس 70 سال کے بچے کو نہیں پتا کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جاتا ہے تو نواز شریف کو سزا دی جاتی ہے۔
-
جے آئی ٹی میں دو بریگیڈیئر نہ ہوتے تو نواز شریف کو سزا نہ ہوتی، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری نواز شریف اور زرداری کا مسئلہ ہوگا، میرا نہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا کہ نیا آرمی چیف کون ہوگا، یہ فیصلہ میرٹ پر ہونا چاہیے۔
-
خاتون کی جانب سے لاش چھوڑ کر جانے والے لڑکے کے ساتھ بدفعلی کے شواہد ملے ہیں، پولیس سرجن
ڈاکٹر سمیہ سید کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں وجہ موت دم گھٹنے سے ہوئی، موت کی حتمی وجہ تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکے گی۔
-
نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ مل گیا، شریف فیملی کی تصدیق
شریف فیملی نے نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ ملنے کی تصدیق کردی۔
-
وزیرآباد واقعہ، پی ٹی آئی کے زبیر نیازی نے سیشن عدالت میں درخواست جمع کرا دی
درخواست گزار نے کہا کہ عدالت عمران خان کی درخواست کے مطابق نامزد افراد کے خلاف اندراج مقدمہ کاحکم دے۔
-
لڑکے کی لاش کو اسپتال میں چھوڑ کر بھاگنے والی خاتون کی ویڈیو سامنے آگئی
ابتدائی معلومات کے مطابق لڑکا گھریلو ملازم تھا، جس پر بد ترین تشدد کیا گیا، لڑکے کی ٹانگوں اور چہرے پر تشدد کےنشانات موجود ہیں۔
-
محکمہ سروسز نے سی سی پی او لاہور سے متعلق وزیراعلیٰ سے ہدایات مانگ لیں
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے تحریری احکامات مانگے ہیں۔
-
حملے کا نشانہ صرف کپتان نہیں تھا، اسد عمر
اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ خان کو سیاسی طور پر نہیں ہرا سکتے، کوشش کی گئی کہ عمران خان کو مار دیتے ہیں۔
-
نئے سی سی پی او لاہور کی تعیناتی کیلئے تین نام سامنے آگئے، پولیس ذرائع
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو چند روز قبل وفاق نے معطل کیا تھا، غلام محمود ڈوگر معطلی کے باوجود اپنی سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔
-
پولیس کی پشت پناہی میں سڑکیں بند کی جارہی ہیں، وفاقی وزیر داخلہ
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ اندیشہ ہے عوام عمران کے فسادی اور فتنہ انگیز پیروکاروں کا خود محاسبہ شروع کر دیں گے، مقامی ن لیگی رہنما اور اراکین اسمبلی عوام کو مشکلات سے نکالنے میں کردار ادا کریں۔
-
مجھے نہیں اسلام آباد والوں کو جلدی ہے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو بلانے کی کوشش ہو رہی ہے تاکہ ایک جیسا ماحول دینے کا تاثر دیا جا سکے، جو ڈگی میں چھپ کر ملتا ہے اس سے کیا مذاکرات ہوں گے۔
-
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے چارج نہ چھوڑنے پر لاہور پولیس میں بد دلی
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی پی او کی ہائیکورٹ سے بحالی احکامات نہ ملنے پر وزیراعلیٰ اجلاس میں شرکت توہین عدالت ہے۔