
سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم کو چیلنج کرنے پر مزید وضاحت کی ضرورت ہے، بے نامی دار ایشو پر بھی وضاحت کریں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث سے مخاطب ہو کر کہا کہ اگر خواجہ صاحب آپ اپنی گزارشات کا مختصر چارٹ بنا لیں تو بہتر رہے گا۔
نیب ترامیم خلافِ آئین ہونے پر حکومت سے جواب طلب
سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم خلاف آئین ہونے پر حکومت سے جواب مانگ لیا، وفاقی حکومت اور نیب کو نوٹسز جاری کر دیے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ نیب ترامیم کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا ہے، آرٹیکل 199 کی درخواست میں ہائی کورٹ بنیادی حقوق سے آگے نہیں جا سکتی، بہتر رہے گا کہ معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا وزڈم پہلے آ جائے، اگر حکومت نیب قانون ختم کر دیتی تو آپ کی درخواست کی بنیاد کیا ہوتی؟
پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ اسلام اور آئین دونوں میں احتساب پر زور دیا گیا ہے، عدلیہ کی آزادی اور عوامی عہدے داروں کا احتساب آئین کے بنیادی جزو ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا عدالت ختم کیا گیا نیب قانون بحال کر سکتی ہے؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ آئین کی اسلامی دفعات کا حوالہ دے رہے ہیں، چیک اینڈ بیلنس ہونا جمہوریت کے لیے بہت ضروری ہے، کرپشن یہ ہے کہ آپ غیر قانونی کام کریں اور اس کا کسی کو فائدہ پہنچائیں، کرپشن بنیادی طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور خزانے کو نقصان پہنچانا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اگر کہیں ڈیم بن رہا ہو اور کوئی لابی اس کی مخالفت کرے تو وہ قومی اثاثے کی مخالفت ہو گی، سابق جج مظہر عالم کہتے رہے کہ ڈی آئی خان کو ڈیم کی ضرورت ہے، احتساب گورننس اور حکومت چلانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ آپ نے لکھا ہے کہ ترامیم پارلیمانی جمہوریت کے منافی ہیں، آپ نے لکھا ہے کہ کئی ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے برعکس ہیں، آپ بتائیں کہ کونسی ترمیم آئین کے برخلاف ہے؟ ہمارا کام یہ نہیں کہ آپ کو درخواست مزید سخت بنانے کا کہیں، آپ کا کام ہے ہمیں بتانا کہ کونسی ترمیم کس طرح بنیادی حقوق اور آئین سے متصادم ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کوئی ترمیم اگر مخصوص ملزمان کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہے تو وہ بتائیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ عدالت پارلیمنٹ کو قانون میں بہتری کا کہے؟
پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ جو ترامیم آئین سے متصادم ہیں انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ کیا یہ دلائل قابلِ قبول ہیں کہ کوئی قانون پارلیمانی جمہوریت کے خلاف ہونے پر کالعدم کیا جائے؟ نیب ترامیم کے پیچھے عدالتی فیصلے نظر آتے ہیں، کیا پارلیمنٹ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق قانون بنانے کی پابند ہے؟
پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ ترامیم کے تحت ریلیف کو درخواست پر فیصلے سے مشروط کیا جائے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر ریلیف کے حوالے سے کوئی بہت ایمرجنسی ہے تو اس حوالے سے بتائیں، یہ بھی بتائیں کہ کیا بہت زیادہ زیرِ التواء مقدمات ترامیم سے متاثر ہوں گے؟
خواجہ حارث نے کہا کہ حکمِ امتناع نہیں مانگ رہا لیکن ترامیم کے تحت ملنے والا ریلیف مشروط کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
عدالت نے ترامیم کے تحت نیب قوانین سے ملنے والے ریلیف کو عدالت کے حتمی فیصلے سے مشروط کرنے کی درخواست پر حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آئین کے تحت عدالت نے اپنا کام کرنا ہے، اپنے حلف کے تحت شفاف انداز میں کام جاری رکھیں گے، جمعہ پُرامن ہوتا ہے اس لیے آئندہ جمعے کو دوبارہ سماعت کریں گے، عام دنوں میں تو شام کو بھی کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم رات 9 بجے تک بیٹھتے ہیں، کبھی آپ کو بھی زحمت دیں گے۔
سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی آئینی درخواست کی سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی۔
قومی خبریں سے مزید
-
وقت آگیا کہ مسلط مصنوعی نظام کو ختم کیا جائے: اسد عمر
مرکزی سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان پر مسلط مصنوعی نظام کو ختم کیا جائے۔
-
اسپیکر قومی اسمبلی نے مستعفی PTI ارکان کی تفصیلات سامنے رکھ دیں
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے مستعفی ارکان کی تفصیلات سامنے رکھ دیں۔
-
ظہیر کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست نمٹا دی گئی
سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کیس کی سماعت کے دوران دعا سے پسند کی شادی کرنے والے ظہیر کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
-
عوام کو پتا چلنا چاہیے عمران خان کس سے پیسے لیتا رہا، شاہد خاقان عباسی
ہم نے آج درخواست کی ہے الیکشن کمیشن سے کہ عوام کو پتہ چلے عمران خان کس سے پیسے لیتا رہا۔
-
دعا زہرا کے تمام سسرالی بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کی لڑکی دُعا زہرا سے پسند کی شادی کرنے والے لڑکے ظہیر کے بھائی شبیر کی بینک اکاؤنٹس بحال کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ظہیر کی فیملی کے تمام بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
-
مستعفی PTI اراکین کی نشستوں پر الیکشن لڑینگے: رانا ثناء اللّٰہ
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین کی نشستوں پر الیکشن لڑیں گے۔
-
ضمنی الیکشن کی بجائے نئے الیکشن پر معاملات طے پا گئے ہیں، شیخ رشید
قرنطینہ والے بھی الیکشن مان گئے ہیں، صرف فضل الرحمٰن رہ گئے ہیں، ڈالر 250 کا، بجلی اور LPG میں 10 روپے کا اضافہ مارکیٹیں بند کرا دے گا۔
-
آصف زرداری نے دبئی لینڈ کیا تو وہ کورونا کا شکار تھے: بختاور بھٹو
بختاور بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اُن کے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری نے جب دبئی لینڈ کیا تو وہ کورونا وائرس کا شکار تھے۔
-
تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کا فیصلہ اکٹھا آنا چاہیے، فواد چوہدری
-
پی ٹی آئی نے اپنے 11 اکاؤنٹ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا: اکبر ایس بابر
پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے 11 اکاؤنٹ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
-
ملک میں کورونا شرح 3.35 فیصد، مزید 1 شخص فوت
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس موذی وباء نے 1 شخص کی جان لے لی۔
-
برطانیہ میں خیرات کیلئے جمع رقم کی PTI کو منتقلی کا انکشاف
برطانیہ میں خیرات کے لیے جمع کی جانے والی رقم پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو منتقل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
-
سیالکوٹ: بھارت کی جانب سے ریلہ چھوڑنے پر دریائے چناب میں سیلاب
بھارت کی جانب سے ریلہ چھوڑنے پر سیالکوٹ کے قریب دریائے چناب میں سیلابی صورتِ حال ہے۔
-
امریکا PIA کی پروازیں بحال کرنے کیلئے آمادہ
پاک امریکا دو طرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔
-
سبطین خان کو بطور اسپیکر کامیاب کرائیں گے، پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اکثریت سے سبطین خان کو بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی کامیاب کرائیں گے۔
-
ہم خیال ججز کے بینچ بنانے سے ادارے کو نقصان ہوگا، حامد خان
تحریک انصاف کے رہنما اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے کہا ہے کہ ہم خیال ججز کے بینچ بنا کر مقدمات سنے گئے تو ادارے کو نقصان پہنچے گا۔