
قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوگا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، اجلاس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ایجنڈے میں شامل ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان وزیراعظم عمران خان پر عدم اعتماد کرتا ہے، عمران خان ایوان کا اعتماد کھوچکے وہ وزیراعظم کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔
دوسری جانب اجلاس سے قبل ریڈزون کو سیل کردیا گیا ہے، وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے روکنے کے لیے ہنگامہ آرائی کا منصوبہ بھی بنالیا ہے۔
منصوبہ یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والوں کو ڈی چوک سے آگے رسائی دے دی جائے۔
جیو نیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن ارکان کو پہلے پارلیمنٹ لاجز میں ہی روکا جائے گا تاکہ وہ قومی اسمبلی نہ پہنچ سکیں، جو ارکان قومی اسمبلی پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں، انہیں زدوکوب کیے جانے کا خدشہ ہے تاکہ ووٹنگ نہ ہوسکے جبکہ ووٹنگ سے روکنا سپریم کورٹ کے حکم اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے منصوبے کے شواہد موجود ہیں اور ان افسران کے خلاف مستقبل میں مقدمہ چلانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں جو اس منصوبے پر عمل کریں گے۔
پتا چلا ہے کہ ووٹنگ کے عمل میں تاخیر کی تجویز کی اسپیکر نے مخالفت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اتوار آخری دن ہے، ووٹنگ موخر نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو بتایا ہے کہ اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ عدم اعتماد کی تحریک کوئی بین الاقوامی سازش ہے، اگر حکومت کے پاس اس بارے میں شواہد ہیں تو مہربانی کرکے فراہم کردے۔
قومی خبریں سے مزید
-
Table of Contents
ترجمان وزیراعظم آفس کا عدم اعتماد سے متعلق خبروں پر بیان
ترجمان وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ عدم اعتماد سے متعلق ایک میڈیا چینل پر بےبنیاد خبریں چلائی جارہی ہیں۔
-
متحدہ اپوزیشن کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب
رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
-
حکومت نے آج ہلڑبازی کا منصوبہ بنایا ہے، سعد رفیق
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب میں 200 کا نمبر کراس کرگئے ہیں، عمران خان کے امیدوار کو کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
-
پرویز الہٰی کو اکثریت سے کامیاب کروائیں گے، عثمان بزدار
تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد موجود تھی۔
-
کراچی کے آسمان پر شہاب ثاقب گرنے کا نظارہ
ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شہابی پتھر خلا سے زمین کی جانب تیز رفتاری سے آتے دیکھا گیا۔
-
تشدد کا سہارا لینے والے پی ٹی آئی کے افراد کو گرفتار کرنا چاہیے، مریم نواز
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جو کچھ آج کررہا ہےوہ ان کےخلاف چارج شیٹ ہے، چارج شیٹ میں اضافہ ہورہا ہے،فہرست طویل تر ہوتی جا رہی ہے۔
-
ڈی آئی خان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 3 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
-
اسٹیبلشمنٹ سے میں نے کوئی راستہ نکالنے کا نہیں کہا، وزیراعظم عمران خان
وزیر اعظم نے کہا کہ بہت کم لوگوں کو میری حکمت عملی پتا ہے بات باہر نکل جاتی ہے، 35 سال ان کی حکومت رہی ملک کو لائف سپورٹ مشین پرڈالا کس نے ، آپ کو غریبوں کی فکر ہوتی تو پسا واپس ملک میں لاتے۔
-
شکر ہے فارم ملی اور اسے برقرار رکھا، امام الحق
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور میری دوستی ہے اور اس دوستی کا گراؤنڈ میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔
-
کیا صدر ایمرجنسی لگا سکتے ہیں؟ فروغ نسیم کا جواب دینے سے گریز
وزارت لی تو وعدہ تھا اپنے اجداد کی طرح دن رات کام کروں گا، وعدہ پورا کیا اور اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کیا، فروغ نسیم
-
کراچی: نارتھ ناظم آباد میں فائرنگ، رینجرز سیکیورٹی کے دو گارڈز زخمی
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان کے مطابق زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔
-
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ، وزیراعظم آفس متحرک
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اور ان کےحمایت یافتہ ایم این ایز کےداخلے میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
-
قومی اسمبلی کے کل کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری
ایجنڈے کے مطابق قائد حذب اختلاف شہباز شریف کی جانب سےپیش کی گئی قرار داد پر ووٹنگ کی جائےگی۔
-
ہار کے بعد تشدد پر اُکسانے کا حساب دینا ہوگا، شہباز کی عمران کو وارننگ
شہباز شریف نے کہا کہ وہ پُرامن راستے پر گامزن ہیں ، ووٹنگ کا جو نتیجہ آئے گا، تسلیم کریں گے۔
-
کراچی میں کل سے درجہ حرارت میں کمی کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
-
حکومت اور پی ٹی آئی قیادت کا ہنگامہ آرائی کا منصوبہ
حکومت کا منصوبہ یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والوں کو ڈی چوک سے آگے رسائی دے دی جائے۔