اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوانوں سے اس لیے بات کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے ، یہ قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کی جنگ ہے ، اس سے ملک دو راستوں پر جا سکتا ہے ، ایک بہتری کا راستہ ہے اور دوسرا تباہی کا راستہ ہے ۔ بہتری کا راستہ مشکل ہوتا ہے اور آزمائشیں آتی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی سیاست اس جگہ پہنچ گئی کہ قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کدھر لے کر جانا ہے ،خاص طور پر نوجوانوں کو سوچنا ہے کہ انہوں نے اچھائی کا ساتھ دینا ہے یا برائی کے ساتھ کھڑے ہونا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ باہر سے پوری سازش تھی ، عمران خان کو ہٹائیں گے تو امریکہ کے تعلقات اچھے ہوجائیںگے ۔
قوم سے لائیو ٹیلی فونک گفتگو سے قبل نوجوانوں کے لیے پیغام دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب کوئی اچھا ئی اور برائی میں نیوٹرل ہوتا ہے تو وہ برائی کے ساتھ کھڑا ہے ، مولانارومی کا قول ہے کہ جو قوم اچھائی برائی میں تمیز نہیں کرتی وہ تباہ ہوجاتی ہے ،اس لیے میں کہتا ہوں کہ نیوٹرل ہونابرائی کا ساتھ دینے کے مترادف ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ سب نوجوان احتجاج کریں ، اپنے ملک کے لیے احتجاج کریں، احتجاج کرنا نوجوانوں کا حق ہے ،احتجاج پر امن ہو گا ، کسی قسم کا ملک کو نقصان نہ پہنچائیں ۔انہوںنے مزید کہا کہ جب قوم اچھائی کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے تو غداروں کے لیے بری خبر ہوتی ہے ۔