لاہور میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف 2 کیسز کی سماعت اسپیشل کورٹ سینٹرل اور احتساب عدالت میں آج ہورہی ہے، اسپیشل کورٹ سینٹرل میں شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی، جبکہ ایف آئی اے کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست کی مخالفت کی گئی۔
اسپیشل کورٹ سینٹرل میں شہباز شریف کی جانب سے دائر حاضری معافی کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث ایک روز کے لیے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
وکیل ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ میں پیشی کے باعث شہباز شریف نہیں آ رہے، اس پر شہباز شریف کے وکیل نے جواب دیا کہ آپ عدالت کو مخاطب کریں، مجھ سے نہ پوچھیں۔
وکیل ایف آئی اے نے سوال کیا کہ شہباز شریف کو سپریم کورٹ میں کسی نے نہیں بلایا، وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ایف آئی اے نےسپریم کورٹ کا جو حکم پیش کیا اس کی مصدقہ نقل نہیں ہے۔
اس پر وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ پھر شہباز شریف کے وکیل تحریری حکم پیش کر دیں، جواب میں ان کے وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف بطور صدر مسلم لیگ ن سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے جا رہے ہیں۔
وکیل شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر نہ کرنے پر ایف آئی اے کارروائی کی استدعا کرسکتا ہے، فاضل جج نے کہا کہ آپ اب دائرہ اختیار پر بحث کریں اس پر امجد پرویز بولے کہ کوئی عدالت مجاز نہیں کہ وہ کسی عدالت کا دائرہ اختیار طے کرے ۔
امجد پرویز نے سماعت میں بتایا کہ 27 بینکرز کے بیانات چالان کا حصہ نہیں تھے، 4 گواہوں کے قلمبند بیانات بھی بینکنگ عدالت کے سامنے چالان کا حصہ نہیں تھے۔
حمزہ شہباز اسپیشل کورٹ پہنچ گئے
دوسری جانب اسپیشل کورٹ سینٹرل میں ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کیلئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اسپیشل کورٹ پہنچ گئے اور عدالت میں پیش ہوئے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسپیشل کورٹ سینٹرل میں ایف آئی اےکی شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر ہے، اسپیشل جج سینٹرل نے ضمانت منسوخی کی درخواست پر شہباز شریف کو نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ شہادت کے لیے طلب ہیں، دونوں عدالتوں نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو طلب کر رکھا ہے۔
قومی خبریں سے مزید
-
Table of Contents
پیکا ترمیمی آرڈی نینس کیس، سماعت 7 اپریل تک ملتوی
عدالت نے تحریری دلائل جمع کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔
-
گورنر پنجاب اسلام آباد طلب، پنجاب اسمبلی توڑے جانے کا امکان
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو اسلام آباد بلا لیا گیا، پنجاب اسمبلی توڑے جانے کا امکان ہے۔
-
کرکٹ کھیلو، ملک سے مت کھیلو، سعید غنی کا محمد حفیظ کو کرارا جواب
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے سابق قومی کرکٹر محمد حفیظ کو سیاست میں مداخلت کرنے پر کھری کھری سُنا دیں۔
-
سپریم کورٹ ثابت کرے کہ آئین محض کاغذ کا ٹکڑا نہیں، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ ہم آئین پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ ثابت کرے کہ آئین محض کاغذ کا ٹکڑا نہیں
-
عمران خان بطور نگران وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے، صدر نے اعلامیہ جاری کردیا
صدر مملکت کی جانب سے ایوانِ صدر کے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان بطور نگران وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے۔
-
بلاول بھٹو کی اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ لیگل ٹیم سے ملاقات
اپوزیشن قیادت کو وکلاء کی ٹیم نے قانونی نکات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
-
ذوالفقار علی بھٹو کی آج 43 ویں برسی
-
ملک میں پیدا آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت آج
سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ملک میں پیدا آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت آج دوپہر ایک بجے کرے گا۔
-
کراچی، اپوزیشن کی چال ناکام بنانے کی خوشی میں PTI کا جشن
کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر رات کو کارکنوں نے رقص کیا جبکہ دیگر مختلف شہروں میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان کے حق میں ریلیاں نکالیں اور پارٹی قائد سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
-
لندن، نواز شریف کے دفتر پر حملہ
لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف کے دفتر پر 15 سے 20 افراد نے حملہ کردیا، حملہ آوروں میں سے بعض نے ماسک پہن کر منہ چھپائے ہوئے تھے۔
-
اپوزیشن نے عددی اکثریت ثابت کی، حمزہ شہباز
حمزہ شہباز کی حمایت کرنے والے علیم خان نے کہا کہ پرویز الٰہی ہمارے بزرگ ہیں، مگر اقتدار کا نشہ انسان سے غلط کام کروا دیتا ہے۔
-
پی ٹی آئی نے روز اول سے آئین کا مذاق اُڑایا، اسفند یار ولی
سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے روز اول سے آئین کا مذاق اڑایا، آج آئین پاؤں تلے روندا گیا۔
-
ڈپٹی اسپیکر کے اقدام کا جائزہ لیا جائے گا، سپریم کورٹ کا حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ نے آج کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
-
وفاقی حکومت میں بیٹھنے کا ہمیں نقصان ہو رہا تھا، وسیم اختر
وسیم اختر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی چاہیے تھی، یہ طریقہ نہیں کہ نمبر پورے نہ ہوئے تو خوف طاری کریں۔
-
اسمبلی تحلیل ہونے پر آئین کا آرٹیکل 224 ٹو کیا کہتا ہے؟
آرٹیکل 224 ٹو کے مطابق قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر الیکشن 90 روز میں ہوں گے، قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر صدر نگران کابینہ مقرر کرے گا۔
-
اجلاس بلانے میں تاخیر کیوں؟ چوہدری سرور نے بتادیا
رات کو کال آئی کہ پرویزالہٰی الیکشن نہیں جیت رہے، مجھے کہا گیا کہ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کریں، میں نے کہا آپ کا حکم سر آنکھوں پر لیکن ماورائے آئین اقدام نہیں کرونگا، سابق گورنر پنجاب