
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم آئین پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ ثابت کرے کہ آئین محض کاغذ کا ٹکڑا نہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم آزاد اور شفاف الیکشن کے لیے دباؤ ڈالنے کے مشن پر نکلے تھے، تحریک عدم اعتماد، انتخابی اصلاحات اور قبل ازوقت الیکشن چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی منزل حاصل کرنے کے قریب تر تھے، عمران خان نے انتخابی اصلاحات کو سبوتاژ کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کے اقدام سے ایک اور کمپرومائزڈ الیکشن کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، امید کی کرن یہ کہ سیلیکٹڈ چلا گیا، ہم قومی اسمبلی میں آئین کا نفاذ نہیں کرسکتے تو آئین کی بالادستی کا بھی نہیں سوچنا چاہیے۔
بلاول بھٹو کی اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ لیگل ٹیم سے ملاقات
دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے ہمراہ لیگل ٹیم کے اراکین سے ملاقات کی۔
Table of Contents
بلاول بھٹو کی اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ لیگل ٹیم سے ملاقات
اپوزیشن قیادت کو وکلاء کی ٹیم نے قانونی نکات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن، خالد مقبول صدیقی و دیگر نے قانونی امور پر مشاورت کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے موجودہ سیاسی صورتحال کا ازخود نوٹس لیا تھا، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا لارجر بینچ آج سماعت کرے گا۔
قومی خبریں سے مزید
-
شہباز اور حمزہ کیخلاف 2 کیسز کی سماعت
لاہور میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف 2 کیسز کی سماعت اسپیشل کورٹ سینٹرل اور احتساب عدالت میں آج ہورہی ہے، اسپیشل کورٹ سینٹرل میں شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
-
عمران خان بطور نگران وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے، صدر نے اعلامیہ جاری کردیا
صدر مملکت کی جانب سے ایوانِ صدر کے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان بطور نگران وزیر اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے۔
-
بلاول بھٹو کی اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ لیگل ٹیم سے ملاقات
اپوزیشن قیادت کو وکلاء کی ٹیم نے قانونی نکات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
-
ذوالفقار علی بھٹو کی آج 43 ویں برسی
-
ملک میں پیدا آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت آج
سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ملک میں پیدا آئینی صورتحال پر ازخود نوٹس کی سماعت آج دوپہر ایک بجے کرے گا۔
-
کراچی، اپوزیشن کی چال ناکام بنانے کی خوشی میں PTI کا جشن
کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر رات کو کارکنوں نے رقص کیا جبکہ دیگر مختلف شہروں میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان کے حق میں ریلیاں نکالیں اور پارٹی قائد سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے نعرے لگائے۔
-
لندن، نواز شریف کے دفتر پر حملہ
لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف کے دفتر پر 15 سے 20 افراد نے حملہ کردیا، حملہ آوروں میں سے بعض نے ماسک پہن کر منہ چھپائے ہوئے تھے۔
-
اپوزیشن نے عددی اکثریت ثابت کی، حمزہ شہباز
حمزہ شہباز کی حمایت کرنے والے علیم خان نے کہا کہ پرویز الٰہی ہمارے بزرگ ہیں، مگر اقتدار کا نشہ انسان سے غلط کام کروا دیتا ہے۔
-
پی ٹی آئی نے روز اول سے آئین کا مذاق اُڑایا، اسفند یار ولی
سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے روز اول سے آئین کا مذاق اڑایا، آج آئین پاؤں تلے روندا گیا۔
-
ڈپٹی اسپیکر کے اقدام کا جائزہ لیا جائے گا، سپریم کورٹ کا حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ نے آج کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
-
وفاقی حکومت میں بیٹھنے کا ہمیں نقصان ہو رہا تھا، وسیم اختر
وسیم اختر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی چاہیے تھی، یہ طریقہ نہیں کہ نمبر پورے نہ ہوئے تو خوف طاری کریں۔
-
اسمبلی تحلیل ہونے پر آئین کا آرٹیکل 224 ٹو کیا کہتا ہے؟
آرٹیکل 224 ٹو کے مطابق قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر الیکشن 90 روز میں ہوں گے، قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر صدر نگران کابینہ مقرر کرے گا۔
-
اجلاس بلانے میں تاخیر کیوں؟ چوہدری سرور نے بتادیا
رات کو کال آئی کہ پرویزالہٰی الیکشن نہیں جیت رہے، مجھے کہا گیا کہ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کریں، میں نے کہا آپ کا حکم سر آنکھوں پر لیکن ماورائے آئین اقدام نہیں کرونگا، سابق گورنر پنجاب
-
عمران خان وزیراعظم نہیں رہے، کابینہ ڈویژن کا نوٹیفکیشن جاری
عمران خان کے وزیراعظم نہ رہنے کا کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کا اطلاق فوری ہوگا۔
-
عدالت کو اختیار نہیں کہ اسپیکر کی رولنگ کو چیلنج کرے، فواد چوہدری
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فوادچوہدری نے کہا کہ ہمیں عدالت کے سامنے اپنے نکات رکھنے کا موقع ملے گا۔
-
اسپیکر کیسے فیصلہ کرسکتا ہے کہ یہ نیشنل سیکیورٹی تھریٹ تھی، شیری رحمان
پی پی رہنما نے کہا کہ یہ آئینی بحران پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہوسکتا ہے، دوسروں کو غدار کہتے ہیں، خودکیا ہیں۔