بھارتی اداکارہ اور ماڈل کاجل اگروال کچلو نے انکشاف کیا کہ وہ دمہ کے عارضہ میں مبتلا ہیں اور انھیں بعض اوقات سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ کہ ان میں اس بیماری کی تشخیص اس وقت ہوئی جب وہ صرف پانچ برس کی تھیں، انھوں نے دمہ کے خلاف اپنی جنگ اور اس مقصد کے لیے انہیلر کے استعمال پر بھی روشنی ڈالی۔انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ لوگوں میں دمہ کے حوالے سے شعور پھیلایا جائے اور انھیں انہیلر کے استعمال سے آگاہ کیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ بچپن میں بیماری کی تشخیص کے بعد جو پہلی چیز مجھے یاد ہے وہ کھانے پینے کے حوالے سے پابندیاں تھیں، تصور کریں کہ ایک بچی جسے دودھ اور چاکلیٹ کھانے سے دور رکھا جائے تو یہ کتنا مشکل ہوتا ہے۔اس قسم کی صورتحال میں پرورش ہوئی۔ ہر سفر، سردی اور ہر وقت کسی بھی قسم کی دھول مٹی، دھواں جوکہ بھارت میں عام ہے اس سے میرے دمہ کی کیفیت بگڑ جاتی ہے، اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے انہیلر سب سے بہترین چیز ہے۔ جسکا کہ میں نے استعمال شروع کیا، اور میں نے اسکا نتیجہ دیکھا کہ ایک فوری تبدیلی محسوس ہوئی۔کاجل نے کہا کہ اب میں اس بات کو ہمیشہ یقینی بناتی ہوں کہ انہیلر ہمیشہ میرے ساتھ ہو، اور اسے ساتھ رکھنے سے مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔ لیکن میں نے دیکھا ہے کہ ہمارے ملک میں لاکھوں لوگ جنھیں اسکی ضرورت ہوتی ہے وہ صرف اس لیے اسے ساتھ نہیں رکھتے کہ یہ ایک سماجی طور پر باعث شرم بنادیا ہے، میں سمجھتی ہوں کہ جب اس کے استعمال کی ضرورت ہو تو اسکے کھلے عام اور نجی طور پر استعمال کو باعث شرم نہیں سمجھنا چاہیے۔
